المدة الزمنية 3:37

Uhibul wafa أحب الوفاء بشتى الصور Arabic nasheed with urdu subtitles

بواسطة mufti Shafiq Khatri
1 009 مشاهدة
0
44
تم نشره في 2021/06/15

جب سے دنیا بنی ہے حق وباطل کا تصادم جاری ہے ہمیشہ باطل نے حق کو مختلف طریقوں سے نقصان پہنچایا ہے میں سمجھتا ہوں سب سے زیادہ نقصان حق کو غداری سے پہنچا ہے خاص کرکے جب وہ اپنوں کی طرف سے ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ میں دیکھ لیں منافقین اور معاھدین یہود کی غداری سے کتنے نقصان کا سامنا کرنا پڑا خاص کرکے جنگ کے مواقع پر غداری وہ زخم اور چوٹ پہنچاتی ہے جس کا بھرنا بہت مشکل ہی ھوتا ہے آپ کے وصال کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ان کے صاحبزادگان سردارانِ شبانِ اھل جنت جنت حسن وحسین رضی اللہ عنہما کو غداروں نے دھوکے سے شہید کیا اسی طرح عبداللہ ابن زبیر اور مصعب ابن زبیر کے ساتھ پیش آیا بئرمعونہ میں قراء وحفاظ صحابہ کے ساتھ بھی غداری کی گئی عظیم سلطنت عباسیہ کو ابن علقمی جیسے قابل اعتماد وزیر نے غداری کرکے اس کی اینٹ سے اینٹ بجادی ہندوستان کے اندر انگریزی سامراج میں علمائے سوء نے دین اسلام دین میں الحاد و بدعات کرکے سماوی دین کے ساتھ غداری کی علمائے حق کی مختلف تحریکات اپنوں کی غداری کے سبب ختم کردی گئیں اس طرح سینکروں واقعات تاریخ اسلام میں پیش آۓ جن کا احاطہ مجلٌد کتابوں میں بھی مشکل ہے خلاصتاً بات عرض کرنی ہے کہ آج ہم۔ غداری وبے وفائی جیسی ناپاک خصلتوں سے بچیں ورنہ باقی ماندہ ہمارا شیرازہ تتٌر بتٌر ھوکر بکھر جاۓ جاۓ گا اللہ تعالی کا ارشاد ہے؛ يايها الذين امنوا اوفوا بالعقود (سوره مائده). اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "لا إيمان لمن لا أمانة له ولا دين لمن لا عهد له " صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی حیات کو پڑھیں کہ خاص کر خلافائے راشدین نے اھل ذمہ کے ساتھ کیا حسن سلوک کیا. صحابہ کرام کے آپسی اجتھادی مسائل میں اختلاف کے باوجود اغیار ان کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا نہیں کرسکتے تھے امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے(جب رومی بادشاہ نے ان کو حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خلاف بھڑکانا چاہا) رومی بادشاہ کو جواب دیا کہ اگر تونے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خلاف جنگ کی تو سب سے پہلا ان کے جھنڈے تلے سپاہی میں ھونگا جب یہ جذبہ محبت ہم۔ میں پیدا ھو گا تو ہم ایک فاتح وغالب قوم بن کر ابھریں گے حجاج ابن یوسف جیسے سفاک ظالم قاتل صحابہ وتابعین کو جب سندھ سے مظلوم عورت کا مظلومانہ داستان پر مشتمل خط جب موصول ھوا تو اس نے دربار کو غصہ سے ھلادیا اور فورا محمد ابن قاسم اپنے بھتیجے کو سندھ اس کی مدد کو اور اس سندھ میں اسلامی جھنڈا لھرا کر ظلم وجور کی شان وشوکت کو توڑنے کے لیے بھیجا اسی طرح مستعصم باللہ جیسا شخص جس نے امام احمد ابن حنبل پر کوڑے برساۓ لیکن وہ بھی ایک مسلمان عورت کی صدا پر لبٌیک کہتے ھوۓ خود اسکی کافر کے خلاف مدد کو پہنچا مسلمانوں کے اندر آپسی اختلافاف ھونے کے باوجود وہ اغیار کے سامنے سیسہ پگھلائی ھوئی دیوار تھے. آپس میں شدید اختلاف کے باوجود کسی کافر وغیرہ کا اپنے مسلمان کے خلاف حملے کو برداشت نہیں کرسکتے تھے . اگر آج وھی صفت ہم میں آجائے تو کسی کافر کی مجال نہیں کہ مسلمانوں کے سامنے آنکھ اٹھا کر دیکھ سکے۔ یہ اس وقت ھو گا جب آپس میں عہد وپیمان،بھائی چارگی ھوگی اور دھوکا فریبی و غداری جیسی رذیل خصائل سے مکمل اجتناب ھو گا اگر خیر القرون (دور صحابہ وتابعین اتباع تابعین) کے زمانے کے نیک دلوں (صحابہ وتابعین اتباع تابعین) کے اوصاف اگر ھمارے اندر آجائیں تو کوئی ہمارا بال بھی باکا نھيں کرسکتا محمد شفیق الناصح

الفئة

عرض المزيد

تعليقات - 7